200 سال سے ایک ہی حالت میں بیٹھے آدمی کے بارے میں ماہرین نے ناقابل یقین دعویٰ کر دیا
گزشتہ ماہ منگولیا میں ایک غار سے برآمد ہونے والے 200 سال پرانے بدھ راہب کے بارے میں اب ایک اور حیرت انگیز دعویٰ سامنے آ گیا ہے جس نے اس معاملے کی پراسراریت کو اور بڑھا دیا ہے
►
Click on the button and watch more...
گزشتہ ماہ منگولیا میں ایک غار سے برآمد ہونے والے 200 سال پرانے بدھ راہب کے بارے میں اب ایک اور حیرت انگیز دعویٰ سامنے آ گیا ہے جس نے اس معاملے کی پراسراریت کو اور بڑھا دیا ہے۔ بدھ مت کے عالمی روحانی پیشوا دلائی لامہ کے معالج ڈاکٹر بیری کرزن اور منگولیا کے دارالحکومت میں واقع منگولین انسٹی ٹیوب آف بدھست آرٹ کے پروفیسر گین ہیگن کہتے ہیں کہ غار سے برآمد ہونے والا بدھ راہب مردہ نہیں ہے بلکہ گہری نیند سے مشابہہ ایک خاص مراقبے کی حالت میں ہے جسے ”تکدم آسن“ کہا جاتا ہے۔ پروفیسر گین ہیگن کہتے ہیں کہ بدھ لامہ لوئس پوزیشن ”واجرا“ میں بیٹھے ہیں۔ یعنی ان کا بایاں ہاتھ پھیلا ہوا ہے جبکہ دایاں ہاتھ تبلیغ سوترا کی علامت ہے۔ ڈاکٹر بیری کرزن کہتے ہیں کہ جب کوئی شخص مسلسل تین ہفتے تک اس آسن میں بیٹھا رہے تو اس کا جسم سکڑجاتا ہے جو گوتم بدھ کے سالوں پر محیط راقبے سے ملتی جلتی ہوتی ہے اور اس شخص کو مردہ کہنا غلط ہو گا۔ یہ عجیب و غریب بدھ لامہ گزشتہ ماہ ایک غار سے برآمد ہوا تھا اور گائے کی کھال میں لپٹا ہوا تھا۔ اس کی حقیقت جاننے کیلئے امریکہ،برطانیہ اور یورپ سے بھی ماہرین منگولیا پہنچ چکے ہیں اور آنے والے دنوں میں مزید حیرت انگیز انکشافات کی توقع کی جا رہی ہے